غزل : تو گماں تو کر
تاریخ شائع 01-02-2023, تصنیف کردہ : فارعہ اکرم (Akram195)
درجہ بندی:
"ہمدم"
از قلم: فارعہ اکرم
تو گماں تو کر...
تیرا حال کیا ہے!
جو بیتی اس پہ سوال تو کر...
کہ تیرے سائے میں جینے والے
آ ج کہتے ہیں تجھے اجنبی
تیرا دل ہے؟... تیرے قابو میں
کبھی خود سے تو اظہار تو کر...
تو دشت بھی ہے،مگر سراب بھی
کبھی پانی سے تو سوال تو کر...
لکھتی ہو آنسوؤں سے تنہائی میں
دل پہ کہانی اپنی
با خدا ہٹے گا حجاب عالم سے تم کو کیا شکوہ
خود میں چھپے غیر کو تلاش تو کر...
بدنام کیا زمانے کو تو نے ابن آ دم
گر وقت ہی گرو ہے ،نفس تیرا زمانہ
تو کردار بقا پہ ذرا غور تو کر...
متعلقہ اشاعت
اس تحریر کے بارے میں اپنی رائے نیچے کمنٹ باکس میں لکھیں