غزل : اے زندگی تیرے کیا کہنے

تاریخ شائع 11-06-2021, تصنیف کردہ : فارعہ اکرم (Akram195)
درجہ بندی:

غزل

اے زندگی تیرے کیا کہنے

تیرا رنگ بھی مجھے درد جیساملا

تیرنا آیا تو ساحل نہ ملا

کہ جیسے چاہ نہ وہ ملا،

جس نے چاہا نہ اس سے ملا

ساتھ تو بصد ملامگرکوئی اپنا نہ ملا

فخر سے کرتے تھے فخر جس پر

بدلے میں اس سے درد بھی نہ ملا

اے زندگی تیرے کیا کہنے

تیرا رنگ بھی مجھے درد جیساملا

پڑھ لیا کرتے تھے چاند پہ ہی پیغام جس کا

آج صدا پر بھی قدم بڑھا نہ جواب ملا

یہ محبت کی سزا ہے یا وفا کی جفا

جو بچھڑا وہ مرا،جو ملا وہ خفا ملا

اے زندگی تیرے کیا کہنے

تیرا رنگ بھی مجھے درد جیساملا

 

 

 

 

 

 

متعلقہ اشاعت


غزل

غزل

غزل

غزل

غزل

غزل

غزل

غزل

غزل

اس تحریر کے بارے میں اپنی رائے نیچے کمنٹ باکس میں لکھیں