غزل : غزل
تاریخ شائع 27-08-2021, تصنیف کردہ : فارعہ اکرم (Akram195)
درجہ بندی:
غزل
اذقلم: فارعہ اکرم
قسمت سے بھی لڑ کے دیکھا تیری خاطر
پھر بھی منزل ملی نہ انجام پسپا ہوا
چاہنے والے تو بہت تھے ہمیں بھی
مگر ہم سے اپنی محبت کا بھی کفارہ ادا نہ ہوا
اٹھی تھی لہر دل میں انتقام کی
پھر آ گیا سامنے چہرہ اسکا شکوہ کرتا ہوا
کہیں رہ نہ جائیں باتیں دلوں کے بیچ ہی
اس لیے آ جاتا ہے خود ہی عشق سامنے تماشا کرتا ہوا
جو دور گئے وہ چھن گئے،جو پاس آئے وہ روٹھ گئے
آتا ہے نظر اپنے ہی خون کا رنگ بدلتا ہوا
متعلقہ اشاعت
اس تحریر کے بارے میں اپنی رائے نیچے کمنٹ باکس میں لکھیں