غزل : شکوہ صنم

تاریخ شائع 26-01-2022, تصنیف کردہ : فارعہ اکرم (Akram195)
درجہ بندی:

شکوہ صنم

اذقلم فارعہ اکرم

اس کے نام کا مطلب تو بلندی تھا

لیکن مفہوم کو اس نے رسوا کر دیا

 

اچھا تو ہوا کہ وہ آ یا نہیں انجمن میں

پھر لیکن اس کی کمی نے مجھ کو بیگانہ کر دیا

 

اٹھتے ہوں گے اس کے دل میں بھی ہزاروں سوال

پھر لیکن ملاقات میں وقفہ بھی تو ضروری کر دیا

 

لائے کیا سامنے زندگی کی وہ پرانی کتاب صنم

محبتوں کی داستاں نے مجھ کو بے مول ہی کر دیا

 

متعلقہ اشاعت


غزل

غزل

غزل

غزل

غزل

اس تحریر کے بارے میں اپنی رائے نیچے کمنٹ باکس میں لکھیں