غزل : تجھ کو بھولنے واسطے کسی اور کو سوچتی رہی
تاریخ شائع 03-06-2021, تصنیف کردہ : فارعہ اکرم (Fariya)
درجہ بندی:
غزل
تجھ کو بھولنے واسطے کسی اور کو سوچتی رہی
مگر دل کی دھڑکنوں پہ نام تیرا ہی لکھتی رہی
مسکرا کر چہرا تو،ہر کسی سے ملتا رہا
مگر آ نکھ ہمیشہ تمہیں ہی ڈھونڈتی رہی
بڑے جوش سے جب تمہیں الوداع کہتی رہی
قسم سے روح تب بھی میری کانپتی رہی
لیکن تو زمانے کے تقاضوں کو سمجھتا رہا
میں بھول کر بھی تمہیں اپنا خدا کہتی رہی
لوگ تو قلم کے محتاج ہیں اکرم
ہم نے سانسوں سے دل پہ تیرا نام لکھا
لوگ محبتوں کی بات کرتے ہیں
ہم نے تیری نفرت کو بھی،محبت سے دل میں رکھا
لوگ فقط جدائی پہ بھی رو دیتے ہیں
ہم تیری بے وفائی پہ بھی ہنس دیتے ہیں
متعلقہ اشاعت
اس تحریر کے بارے میں اپنی رائے نیچے کمنٹ باکس میں لکھیں