غزل : وہ سوکھی لکڑی کی چنگاری تھی

تاریخ شائع 04-06-2021, تصنیف کردہ : فارعہ اکرم (Akram195)
درجہ بندی:

غزل
وہ سوکھی لکڑی کی چنگاری تھی میں پانی نہ چھڑکتا تو کیا کرتا وہ مجھ پر جان دیتی تھی میں محبت نہ کرتا تو کیا کرتا وہ خط لکھتی تھی تو شکست دیتی تھی میں سجدے بھی نہ کرتا تو کیا کرتا وہ میرے لیے اپنی جان سے کھیلتی تھی میں اس کے لیے یاروں!روتا بھی نہ تو کیا کرتا نہ جانے قصور دل ہے یا وقت کا کہ جو دل میں ہے اسے بھلا نہیں سکتے جو زندگی میں آ یا ہے اسے ٹھکرا نہیں سکتے سچی محبت کو زبان بیان نہیں کر تی سچی محبت کو سچے جذبات اور احساسات بیان کرتے ہیں

متعلقہ اشاعت


غزل

غزل

غزل

غزل

غزل

غزل

غزل

غزل

غزل

اس تحریر کے بارے میں اپنی رائے نیچے کمنٹ باکس میں لکھیں