تاریخ شائع 03-06-2021, تصنیف کردہ : علشبہ رحمانی (sheebahanief)
درجہ بندی:
محبت اور کشش
از قلم ✍علشبہ رحمانی
نیم روشنی میں دو نفوس بیٹھے اس دوسرے کے طرف ہی متوجہ تھے....
تو تمھارا دعوی ہے کہ تم مجھ سے محبت کرتے ہو؟؟....میں نے ابرو اچکا کر ذرا تحمل سے دریافت کیا تھا....
ہاں بالکل...وہ فورا بولا جیسے کہ جواب دینے کے لیے تیار بیٹھا ہو...
میں اس کی بات سن کر سر جھکائے مسکرانے لگی....
وہ میرے اس تاثر پر پشیمان ہوا تھا....
تم ہنس کیوں رہی ہو؟؟وہ متجسس تھا...
پہلے مجھے محبت کے بارے میں تو بتاءو....میں نے اس کی بات کو نظر انداز کرتے ہوئے ذرا سنجیدہ لہجے میں اسے کہا ...
محبت کسی کو چاہنے کا نام ہے...اس نے شان بےنیازی کا مظاہرہ کیا تھا.....
اور کندھے اچکا گیا تھا....
ایک دم غلط....میں افسوس سے سر نفی میں ہلاکر بولی تھی....
اس نے مجھے سوالیہ نظروں سے دیکھا تھا....
میں ہوا میں ایک سانس خارج کرنے کے بعد گویا ہوئی....
"محبت کے معنی تک تو تمھیں معلوم نہیں تو تم کس محبت کا دعوی رکھتے ہو؟؟"...
چلو پھر تم ہی بتادو کہ کیا ہے محبت پھر ویسی ہی محبت کرلوں گا....وہ میری باتوں کے آگے ہتھیاڑ ڈال چکا تھا سب کی طرح...اور اکتا بھی چکا تھا...
محبت کہنے کو ایک لفظ ہے..لیکن ایسا جذبہ ہے جو انسان کو دیوانا کر دیتا ہے...محبت میں تو انسان خود میں رہتا ہی نہیں ہے وہ تو اپنا آپ کسی اور کے نام لگا دیتا ہے.....محبت انسان کو اندر تک پرسکون بھی کرتی ہے اور تڑپاتی بھی ہے...
اور محبت تو کبھی انسان کے حسن سے نہیں ہوتی...محبت تو اس سے ہوتی ہے جو آپ کی دلی تسکین کا باعث بنتا ہے.....
محبت آج کل کے لوگوں کی عقل سے بہت دور کی چیز ہے.. بہت سے لوگ محبت کا دعوی کرتے ہیں بالکل تمھاری طرح...لیکن محبت کے مفہوم تک سے ناآشنا ہوتے ہیں...
میری باتیں سن اس کا سر جھکتا جارہا تھا....
ایک اور بات جس چیز کا تم دعوی رکھتے ہو اسے "کشش" کہتے ہیں....یہ حسن کو دیکھ کر ہوتی ہے.....اور صدا رہتی بھی نہیں...
تم سے پہلے بھی بہت آئے تھے....میں نے انھیں بھی یہی باتیں بتائیں... اور ان سے چار مہینے بعد ان کی وضاحت مانگی....اور میرے یقین کے عین مطابق چار ماہ بعد سب کا بھوت اتر چکا تھا.....
کیونکہ کشش چار مہینوں کے اندر اندر ختم ہوجاتی ہے...
جبکہ محبت مرنے دم تک سینے میں ہی رہتی ہے.....
مجھے اس بار بھی پورا یقین ہے کہ چار مہینے بعد تمھاری سوچ بھی بدل چکی ہوگی...
میری باتوں پر اس کی آنکھیں اب کی بار پھیل چکی تھیں.....
حیرانی ہورہی ہے نا؟؟میں اس کے تاثر کو دیکھ گویا ہوئی تھی....
مطلب تم کسی کا یقین نہیں کرتی نا؟؟اس نے افسوس سے مسکراتے ہوئے کہہ کر سر کرسی کی پشت کے ساتھ ٹکا دیا تھا...
کرتی ہوں...لیکن جتاتی نہیں ہوں....اور محبت کے معاملے میں ذرا سنجیدہ ہوں...محبت میرے لیے بہت مقدس چیز ہے...میں اسے کسی غیر حقدار پر صرف نہیں کرسکتی....یہ امانت ہے میرے لیے...اور اسے اس کے اصلی حقدار کے لیے باحفاظت بچا رکھا ہے میں نے...امید ہے کہ تم سمجھ چکے ہو....
یہ کہتے ساتھ ہی میں اٹھ کھڑی ہوئی تھی اور جانے کے لیے مڑی چکی تھی.....
کچھ قدم دور جاکر میں کسی خیال کے تحت پلٹی تھی...
"تمھارا کشش والا خمار جلد ہی اتر جائے گا"....
میری بات پر اس نے ندامت سے رخ ہی پھیڑ لیا تھا....
یقینا وہ سمجھ چکا تھا...
تعارف : علشبہ رحمانی میرا نام حافظہ علشبہ رحمانی ہے ...میں ناول نگار ہوں..اور اکثر اوقات تحاریر بھی لکھتی ہوں...میں نے آج سے ڈیڑھ سال قبل لکھنا شروع کیا تھا....میں مختلف موضوعات پر ناول لکھ چکی ہوں.... |