تحریر : سائیکو

تاریخ شائع 04-06-2021, تصنیف کردہ : علشبہ رحمانی (alishbarehmani)
درجہ بندی:

سائیکو, سائیکو. سائیکو

سائیکو
  از قلم:  علشبہ رحمانی

 

میرا محبوب تصوراتی ہے....

وہ صرف اور صرف میرے تصورات میں ہے..

میرا محبوب تصوراتی ہے....وہ صرف اور صرف میرے تصورات میں ہے..اس پر صرف میرا حق ہے..کوئی لاکھ کوشش کرلے اسے مجھ سے چھیننے کی پھر بھی چھین نہیں سکتا

میں اس کی محبت میں انتہاءوں کو چھو رہی ہوں...اس کا چہرہ بھلے ہی دھندلایا ہوا ہے..مجھے نہیں معلوم کہ وہ کیسا ہے...پھر بھی میرے ہر خیال میں بس وہی ہے...میرے لیے صرف وہی خوبصورت ہے...سب سے بڑھ کر یہ کہ ہر سین میں وہ میرے ساتھ ہوتا ہے.

اس کے ساتھ ہونے کا احساس پاکر وہ ہنسی جو میرے لبوں کو چھوتی ہے،جو سرخی میرے گالوں پر بکھڑتی ہے...وہ میں بہت انجوائے کرتی ہوں..میرا رب گواہ ہے کہ میری محبت پاک ہے اور صرف ایک اسی تصوراتی محبوب کے لیے ہی ہے..

مجھے معلوم ہے کہ مجھے دنیا نفسیاتی مریض یا سائیکو کہے گی لیکن یقین مانیں کہ مجھے کسی کی کوئی پروا نہیں..میں ایسے ہی بہت خوش...

 میں نہیں جانتی کہ وہ بھی مجھ سے محبت کرتا بھی ہے کہ نہیں لیکن میں نے دیکھا ہے کہ وہ میرا خیال رکھتا ہے چاہے صرف تصورات میں ہی....

میری تصورات کی دنیا اس کے دم سے ہی تو ہے...

جب بھی میں دنیا سے مایوس ہوجاتی ہوں تو تصورات میں جاکر اس سے ملاقات کر آتی ہوں..اس سے مل کر میں تازہ دم ہوجاتی...

 اگر یہ سب پڑھنے کے بعد مجھے کوئی سائیکو سمجھتا ہے تو میں پہلے ہی بتا دوں کہ... ہاں میں سائیکو ہوں.....

مجھے پورا حق ہے خوش رہنے کا....

 لوگ اسے میرا بچپنا بھی سمجھتے ہیں...اور بھی نجانے کیا کیا سمجھتے ہیں...

بس یہ نہیں سمجھتے کہ میری کل کائنات اب بس میرا محبوب ہی ہے....

میں انسانوں سے دل کیسے لگاءوں...انسان تو دل کے ٹکڑے کرنے بعد ان کو نیلام تک کردیتا ہے...اس کے لیے تو یہ کھیل ہے....

 بس میرا محبوب ہے جو میرے ساتھ ایسا نہیں کرتا....

 اور میرے سب سے پسندیدہ لمحے وہ ہوتے ہیں جب میں کوئی دھن سنوں اور میرے دماغ میں ،میں خود کو اپنے محبوب کے ساتھ ہنستے،کھیلتے،ناچتے،گاتے پاءوں......

اس کیفیت کے بعد میرا تمام دن بلش کرتے گزر جاتا ہے....

میں ہر گانے کو اس طرح فیل کرتی ہوں....

فارغ وقت اسی طرح گزارنا پسند ہے مجھے.....

 بیٹھے بیٹھے محبوب کا تصور کر کے شرمانے کا احساس بھی بہت دلکش لگتا ہے مجھے.....

مجھے نہیں لگتا کہ مجھے کسی اور کی ضرورت ہے.....

میرا تصوراتی محبوب وہ شجر ہے جس کی چھاءوں میں ،میں خود کو پرسکون اور غم کی بارش سے محفوظ سمجھتی ہوں.....

 سنا ہے وقت کے ساتھ یہ پاگل پن بھی ختم ہوجاتا ہے....لیکن میری یہ تمنا ہے کہ میں سدا یونہی سائیکو ہی رہوں.....


تعارف : علشبہ رحمانی

میرا نام حافظہ علشبہ رحمانی ہے ...میں ناول نگار ہوں..اور اکثر اوقات تحاریر بھی لکھتی ہوں...میں نے آج سے ڈیڑھ سال قبل لکھنا شروع کیا تھا....میں مختلف موضوعات پر ناول  لکھ چکی ہوں....

متعلقہ اشاعت


تحریر

اس تحریر کے بارے میں اپنی رائے نیچے کمنٹ باکس میں لکھیں