تاریخ شائع 03-06-2021, تصنیف کردہ : کومل سلطان خان (komalsultankhan)
درجہ بندی:
وقت کی اہمیت
تحریر:✍کومل سلطان خان
منڈی بہاؤالدین
وقت حالات اور لوگوں کے روئیے۔ انسان کو بہت کچھ سکھا دیتے ہیں۔اسں کے لیے کسی مکتب کی فیس بھرنے کی ضرورت نہیں پڑتی زندگی بہت بھاری قیمت وصول کرتی ہے۔ اپنے دیے گئے سبق کی ایسا سبق جو انسان پھر کبھی زندگی میں بھولنا بھی چاہے تو بھلا نہیں سکتا۔
اور انسان کے عظیم بننے کی وجہ بنتی ہیں یہی مشکلات اور مصائب سے انسان سیکھتا ہے۔ اور ایک وقت ایسا آتا کہ انسان عظیم بنتا ہے زندگی میں جتنی بڑی مشکل آئے گی اسے فیس کر کہ آپ کو کچھ سیکھنے کو ملے گا اور اتنی عظمت ملے گی۔جب آپ زندگی گزار رہے ہوں اور زندگی میں کوئی ایسا درد ملے جس نے آپ کو بے حد تڑپایا، رولایا مگر ایک وقت ایسا آئے گا آپ اس درد کا اس مصائب کا شکریہ ادا کرے گے کیوں کہ اس درد تکلیف نے آپ کو سیکھایا ہوتا ہے کہتے ہیں نہ
وَقت کبھی دِکھائی نہیں دیتا مگر دِکھا بہت کُچھ دیتا ہے.
زندگی میں کیسے رہنا ہے کیسے فیس کرنا ہے حالات کو آپ دنا کے کسی بڑے انسان کسی بڑے لیڈر کو کی زندگی سے مسائب اور چیلنج نکال دیں عام انسان ہو جائے گا اس کی زندگی میں کرب و بلا ڈال دیں پتا چلے گا عظیم ہونا شروع ہو جائے گا آپ دنیا کے سب سے خوبصورت واقع جیسے اللہ نے احسنالحساس کہا ہے کون سا واقع یوسف علیہ سلام کا واقع جو اپنے ہیں وہ انہیں کنویں میں پھیکنے کی پلاننگ کر رہے تھے اپنے تکلیف میں رہتے ہیں حسد کرتے ہیں جو اپنے ہیں لیکن ہرائیوں والا سلوک کرتے ہیں وقت گزرتا ہے چلتے چلتے اللہ پاک فرماتا ہے اس وقع میں اتنی حکمتے چھپی ہیں جب کبھی آپ یوسف علیہ سلام کے واقع کو پڑھتے ہو اس واقع سے ستر ستر معنی اخذ ہو رہے ہیں سو پتا چلا چیلنج مائنس کرنے سے عظمت ختم ہو جاتی یے غظیم بننے کے لیے ضروری چیز کا نام ہے "وقت"
اس لیے برے خالات اور کسی کے دیے ہوئے درد آپ کے لیے معاون ثابت ہو سکتے ہیں۔
اور بحث کرنے سے بہتر ہے جو آپ کو جیسا کہہ رہا ہے آپ ویسا تسلیم کر لیں کیونکہ وقت کے پاس بہتر جواب ہوتا ہے کانوں کے کچے لوگوں کو ایسا ہى جواب دینا بنتا ہے
اور آپ زندگی جینا سیکھ جاتے ہیں یاد رکھیے گا گرنا کمال نہیں گر کر اٹھنا اور عظیم بن جانا کمال ہے.
تعارف : کومل سلطان خان میرا نام کومل سلطان خان ہے۔ میرا تعلق منڈی بہاؤالدین سے ہے۔ 23دسمبر کی ٹھٹھرتی اور منجمند کر دینے والی رات کو ہمیں دنیا میں آنے کا شرف حاصل ہوا۔ قدر مطلق کا احسان کے اسلامی گھر آنے میں اس روح ازل کو بھیجا۔ اسی حساب سے ہمارا اسٹار جدی ہے یعنی جدی پشتی ہے۔اسٹار پر یقین تو نہیں ہے لیکن ایسے پڑھنا کافی لطف دے جاتا ہے۔ اور جہاں تک بات ہے لکھنے کی تو لکھنے کا شوق تو شروع سے ہی تھا کچھ کرم اپنوں نے کیا کچھ اور لوگوں نے کیا کہ اس نے باقاعدگی سے ایک صورت اختیار کرلی 2017 سے لکھنے کا آغاز کیا بس صحیح انسان کی تلاش تھی جو میرے ہنر کو پہچان کر اس چیز کو عملی جامہ پہنائے. عمومی تحریریں پہلے بھی لکھی تھیں مگر کہانی کی شکل میں پہلی بار لکھنے کی کوشش کی تھی اور وہ بھی کچھ خاص لوگوں کے اصرار پر جن کی میں تہہ دل سے مشکور و ممنوں ہوں اور اپنی اس جیت کو انھیں کی نام معنون کرتی ہوں کہ وہی اس کے اصلی حق دار ہیں |