تاریخ شائع 04-06-2021, تصنیف کردہ : پاکپبلشرز (Abrahim)
درجہ بندی:
پاکستان سے لے کر بنگلہ دیش اور وہاں سے دنیا کے آخری کونے امریکہ تک، چاےَ بے دریغ اور دھرا دھر پی جارہی ہے۔ لوگ صبح میں جاےَ اور دن میں جاےَ اور شام میں چاےَ ، یہاں تک کے سونے سے پہلے بھی چاےَ پینے پر مجبور ہیں۔ مجبور ہوں بھی کیوں نا۔۔ آخر عادت جو لگا بیٹھے ہیں۔
کام کے دوران نیند آےَ تو ایک دم اواز سی آتی ہے۔۔ چھوٹے ایک کپ چاےَ لے آنا۔ اس قدر عادت ہو گیَ ہے کہ دن بھی نہیں کٹتا ان کے بگیر۔
مگر تھہرےَ ۔۔۔ یہ کیا؟ جہاں یہ کام کہ دوران آپ کی کمر کو کس دیتی ہے وہیں دوسرے جگہ آپ کو بیمار بھی کر رہی ہے۔ جانیےَ اس کہ نقصانات صرف اور صرف ہمارے ساتھ۔
یہ کیا! یہ آپ کے دانتوں کو پیلا کر دیتی ہے۔ جاہے آپ روز دانت صاف کریں مگر یہ پیلاہٹ لا کر ہی دم لے گی۔
کیا آمکو معلوم ہے کہ جوں ہی آپ جاےَ پیتے ہیں یہ آپکی بھوک کو خرتم کر دیتی ہے۔ اور اندر ہی اند آپکو کمزور کرنا شروع کر دینتی ہے۔
یہ تو اس موزی مرض،پروسٹیٹ کینسر کو دعاوت دیتی ہے۔ جو شخص زیادہ اسکا عادی ہو وہ اس مرض کا شکار ایک نا ایک دن ضرور ہوتا ہے۔
یہ شکل سے خوبصورت نظر آنے والی، سیدا آپکے دل میں وار کرتی ہے اور آپکو دل کا مریض بنا دیتی ہے۔یہ اب آپ پر ہے کہ آپ اپنا دل اسکو دیتے ہیں کہ نہیں۔
وقت ڈھلتے ڈھلتے یہ آپکے خوابوں پر بھی قبضہ کر لیتی ہے ۔ اور خوابوں کو پھر آپکے پاس نہیں آنے دیتی۔ اور آپکو نیند کا مریض بھی بنا ڈالتی ہے یہ خوبصورت سی چاےَ۔
یہ ظالم آپکے خون میں شکر کی مانند شامل ہو جاتی ہے اور آپکو ڈیابٹیز کا مریض بنا دیتی ہے۔۔ ۔ مگر آپ تو سب کچھ چھو ڑ دیں گے اس سے دللگی ہیں چھوڑہیں گے۔۔۔ ہوشیار رہیےَ جناب!
شر شر شر کرتی چاےَ پینے والیوں ۔۔۔ یہ آپکے ہونے والے مہمان کی دشمن ہے۔ آپکے ماسوم بچوں کو نقصان پہچانے میں کسی قسم کی قصر نہیں چھوڑتی۔